Best Urdu moral story for kids -Kauwy aur Totay ki kahani
Best Urdu moral story for kids mein bachon ke liye behtareen sabaq hai. Har kahani ek sikh aur taleem bhara paighaam le kar aati hai. Apne bachon ko neki, sachai aur insaniyat ki taleem dene ke liye yeh dilchasp kahaniyan ek azeem tajaweez hain.jis ko ap hamari website per prh sakty hain.
کوے اور طوطے کی کہانی
ایک دفعہ ایک جنگل میں ایک کوا اور ایک طوطا رہتے تھے۔ کوا بہت چالاک اور ذہین تھا، جبکہ طوطا بہت باتونی تھا۔ کوا ہمیشہ طوطے کو اپنی چالاکی اور ذہانت پر سبق دیتا رہتا تھا۔ایک دن، کوا اور طوطا ایک درخت پر بیٹھے تھے۔ اچانک ایک شکاری جنگل میں داخل ہوا۔ شکاری نے طوطے کی خوبصورتی دیکھی تو وہ اسے پکڑنے کے لیے آگے بڑھا۔
طوطےکو شکاری کا خوف ہو نےلگا۔ اس نے کوے سے مدد مانگی ۔ کوے نے طوطے کو ایک راز بتایا۔ اس نے کہا، “اگر تو شکاری سے بچنا چاہتا ہے تو تو اپنی زبان بند کر دے اور میں تمہاری جگہ پر بیٹھ جاتا ہوں۔ میں شکاری کو یہ سمجھا دوں گا کہ میں طوطا ہوں۔
طوطا کوے کی بات پر راضی ہو گیا۔ اس نے اپنی زبان بند کر لی اور کوے کی جگہ پر بیٹھ گیا۔ شکاری طوطے کے پاس پہنچا اور اس سے بولا، “اے طوطو، میں تجھے پکڑنے کے لیے بہت دور سے آیا ہوں۔ اب میں تجھے اپنے ساتھ لے جا رہا ہوں۔”طوطےنے زبان بند کی ہوئی تھی، اس لیے وہ شکاری سے کچھ نہ کہہ سکا۔ شکاری نے طوطے کو اپنے ساتھ لے کر جنگل سے باہر نکل گیا۔ شکاری نےبےحد کو ششیں کیں۔ لیکن طوطا کچھ نہ بولا ۔
جادوئی چھڑی
ادھر کوا طوطے کے بارے میں بہت پریشان تھا۔ وہ طوطے کو بچانے کے لیے جنگل میں گھومنے لگا۔ لیکن شکاری اپنے گھر جا چکا تھا ۔ کوا کافی دن تک شکاری کے رہنے کی جگہ کو ڈھونڈتا رہا ۔ آخر کاراسے شکاری کا گھر مل گیا۔اس نے اپنے دوست کو ایک پنجرے میں بند دیکھا ۔ وہ کچھ اداس ہوگیا۔
شکاری پنجرے کے پاس آ یا۔ شکاری نےبےحد کو ششیں کیں۔ لیکن طوطا کچھ نہ بولا ۔ کوا یہ سب کچھ دیکھ رہا تھا اس کے ذہن میں ایک ترکیب آئی ۔ اس نے شکاری سے کہا کہ طوطا صرف ایک صورت میں ہی بول سکتا ہے۔ میرے پاس ایک جادوئی چھڑی ہے۔اگر میں اس سےطوطے کی زبان پر ایک نشان لگا دوں تو طوطا پھر سے بولنے لگے گا۔
شکاری نے اسے اس بات کی اجازت دے دی۔ شکاری نےطوطے کی زبان پر نشان لگوانے کے لیے پنجرے کو کھولا ۔ تو طوطا فوراً اڑ گیا ۔شکاری کو اپنی غلطی کا احساس ہوا۔ طوطا کوے کا بہت شکر گزار تھا۔ اس نے کوے سے کہا، “تم نے میری جان بچائی ہے۔ میں اسے کبھی نہیں بھولوں گا۔”
کوے نے طوطے کو کہا، “یہ میرا فرض تھا۔ تم میرے دوست ہو۔ میں تمہاری جان بچانے کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہوں۔”کوا اور طوطا ایک دوسرے کے دوست بن گئے۔ وہ ہمیشہ ایک دوسرے کی مدد کرتے رہے۔
:سبق
دوستی کی قدر کرنی چاہیے۔ دوست ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں۔
Reda more best urdu moral story for kids:
3 Comments