Islamic moral stories for adults in urdu pdf form ap easily hamari website per hasal kr sakty hain. aur agr ap online read krna chahty hain to wo bi kr sakty hain.Aj ki iss post mai ak boht he dilcheap allah k ak nak bandy ka waqa bayan kea gya hai.Iss story sy hamain ya lesson mely ga k halayat jis tara k bi hon hamien apne iman per phkta yaqeen rakhna chhaiye.Pr allah tala bi hamara sath deta hai aur hamari muskil ko insan kr deta hai.Islamic moral stories for adults in urdu pdf online read karin aur apne friends mai share karin.
عاشق کاامتحان
حضرت عبداللہ بن حذافہ رضی اللہ عنہ کے واقعہ میں ذکر کیا ہے کہ آپ کو رومی کفار نے قید کر لیا اور اپنے بادشاہ کے پاس پہنچا دیا۔ بادشاہ نے آپ سے کہا کہ تم نصرانی بن جاؤ میں تمہیں اپنی بادشاہت میں شریک کر لیتا ہوں۔ اپنی شہزادی تمہارے نکاح میں دیتا ہوں ۔ صحابی رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ یہ تو کیا ؟ اگر تو اپنی تمام بادشاہت مجھے دے دے اور تمام عرب کا راج بھی مجھے سونپ دے ۔ اور میں ایک آنکھ جھپکنے کے برابر بھی دین محمدی سے پھر جاؤں تو یہ ناممکن ہے۔ بادشاہ نے کہا پھر میں تجھے قتل کر دوں گا۔ حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ ہاں ! تجھے یہ اختیار ہے۔
دردناک تکالیف
انہیں صلیب پر چڑھا دیا گیا۔ اور تیر اندازوں نے قریب سےان کے ہاتھ پاؤں اور جسم چھید نا شروع کیا ۔ مگر آپ پورے استقلال اور صبر سے فرماتے جاتے کہ ہرگز نہیں ۔ بادشاہ نے ایک اور مسلمان قیدی کے بارے میں حکم دیا کہ اس میں اس کو ڈال دو۔ اس وقت حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ کی موجودگی میں آپ کے دیکھتے ہوئے اس مسلمان قیدی کو اس میں ڈال دیا گیا اس کی ہڈیاں تک اس میں جل گئیں۔
پھر بادشاہ نے حضرت عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے کہا دیکھو! ہمارا مذہب قبول کر لو ورنہ اس آگ کی دیگ میں تمہیں بھی ڈال کر جلا! دیا جائے گا۔ آپ نے پھر بھی اپنے جوش ایمان سے کام لے کر فرمایا ناممکن ہے کہ میں خدا تعالیٰ کے دین کو چھوڑ دوں ۔اس وقت بادشاہ نے حکم دیا کہ انہیں چرخی پر چڑھا کر اس دیگ میں ڈال دو جب یہ اس آگ کی دیگ میں ڈالے جانے کیلئے چرخی پر اٹھائے گئے ۔تو بادشاہ نے دیکھا کہ ان کی آنکھوں سے آنسو نکل رہے ہیں اسی وقت اس نے حکم دیا کہ رک جاؤ ۔انہیں اپنے پاس بلایا اس لیے کہ اسے امید بندھ گئی تھی کہ شاید اس عذاب کو دیکھ کر ان کے خیالات بدل چکے ہیں ۔
اب میری مان لے گا لیکن بادشاہ کی یہ تمنا اور خیال محض بے سودتھا ! حضرت عبداللہ بن حذافہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ میں صرف اس وجہ سے روتا تھا کہ آہ ! آج ایک ہی جان ہے جسے راہ خدا تعالیٰ میں قربان کر رہا ہوں ۔کاش کہ میرے روئیں روئیں میں ایک جان ہوتی کہ آج سب جانیں راہ خدا میں اسی طرح ایک ایک کر کے فدا کرتا۔
ایمان پر استقامت
بعض روایتوں میں ہے کہ آپ کو قید خانہ میں کھا کھانا پینا بند کر دیا، کئی دن کے بعد شراب اور خنزیر کا گوشت بھیجا ۔لیکن آپ نے شدید بھوک ہونے کے باوجود بھی اس طرف توجہ تک نہ فرمائی۔ بادشاہ نے بلوا بھیجا اور ان سے نہ کھانے کا سبب دریافت کیتوآپ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ اس حالت میں یہ میرے لیے حلال تو ہو گیا ۔لیکن میں تجھ جیسے دشمن کو اپنے بارے میں خوش ہونے کا موقع دینا نہیں چاہتا۔ اب بادشاہ نے کہا اچھا تو میرے سر کا بوسہ لے تو میں تجھے اور تیرے ساتھ کے تمام مسلمان قیدیوں کو رہا کر دیتا ہوں ۔
آپ نے اسے قبول فرمالیا اس کے سر کا بوسہ لیا اور بادشاہ نے بھی اپنا وعدہ پورا کر دیا۔ آپ کو اور آپکے تمام ساتھیوں کو چھوڑ دیا۔ جب حضرت عبد اللہ بن حذافہ یہاں سے آزاد ہو کر حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے پاس پہنچے ۔ تو آپ نے فرمایا ہر مسلمان پر حق ہے کہ حضرت حذافہ کا ماتھا چومے اور میں ابتداء کرتا ہوں! یہ فرما کر پہلے آپ نے ان کے سر پر بوسہ دیا۔
Read Other Stories:- Understanding Seiko’s Watch Movements: A Guide to the 6R and 8R
- Free VPNs and Netflix Originals: Which countries unlock exclusive content?
- How Do I Choose a Conference to Attend?
- What Is Internet Advertising? Strategies That Work in 2025
- How to get glowing skin: tips for skin care treatment and more
1 Comment
Pingback: Islamic stories from quran in urdu - Islamic story in urdu text