If you want to read Qurani waqiat in urdu online , you are on the best website. Here, you can find various stories related to the Quran, and reading them will enhance your knowledge. Apart from gaining information, you will also learn important lessons. Read these amazing stories and Qurani waqiat in urdu for free and also share them with your friends so that they can also understand these stories.
بلعم بن باعورا
بلعم بن باعورا شخص اپنے دور کا بہت بڑاعالم اور عابد وزاہد تھا۔ اوراس کو اس منظم ہیں علم تھا۔ یہ اپنی جگہ بیٹھا ہوا اپنی روحانیت سے عرش اعظم کو دیکھ لیا کرتا تھا۔ اور بہت ہی مستجاب الدعوات تھا کہ اس کی دعا ئیں بہت زیادہ مقبول ہوا کرتی تھیں۔ اس کے شاگردوں کی تعداد بھی بہت زیادہ تھی مشہور یہ ہے کہ اس کی درسگاہ میں طالب علموں کی دوائیں بارہ ہزارتھیں) جب حضرت موسیٰ علیہ السلام قوم بہت زیادہ تھی مشہور یہ ہے کہ اس کی درسگاہ میں طالب علموں کی دوائیں بارہ ہزارتھیں)
جب حضرت موسیٰ علیہ السلام قوم جبارین سے جہاد کرنے کے لئے بنی اسرائیل کے لشکروں کو لے کر روانہ ہوئے تو بلعم بن باعوراء کی قوم اس کے پاس گھبرائی ہوئی آئی اور کہا کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام بہت ہی بڑا اور نہایت ہی طاقتور لشکر لے کر حملہ آور ہونے والے ہیں۔اور وہ یہ چاہتے ہیں کہ ہم لوگوں کو ہماری زمینوں سے نکال کر یہ زمین اپنی قوم بنی اسرائیل کو دے دیں۔
بد دعا
اس لئے آپ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے لئے ایسی بددعا کر دیجئے کہ وہکست کھا کر واپس چلے جائیں ۔ آپ چونکہ مستجاب الدعوات ہیں اس لئے آپ کی دعا ضرور مقبول ہو جائے گی ۔ یہ سن کر بلعم بن باعوراء کانپ اٹھا۔ اور کہنے لگا کہ تمہارا برا ہو۔ خدا کی پناہ! حضرت موسیٰ علیہ السلام الله عز وجل کے رسول ہیں۔ اور ان کے لشکر میں مومنوں اور فرشتوں کی جماعت ہے ان پر بھلا میں کیسے اور کس طرح بد دعا کر سکتا ہوں؟ لیکن اس کی قوم نے رورو کر اور گڑ گڑا کر اس طرح اصرار کیا۔
اس نے یہ کہہ دیا کہ استخارہ کر لینے کے بعد اگر مجھے اجازت مل گئی تو بددعا کردوں گا ۔ مگر استخارہ کے بعد جب اس کو بددعا کی اجازت نہیں ملی تو اس نے صاف صاف جواب دے دیا کہ اگر میں بد دعا کروں گا تو میری دنیا و آخرت دونوں برباد ہو جائیں گی۔ اس کے بعد اس کی قوم نے بہت سے گراں قدر ہدایا اور تحائف اس کی خدمت پیش کر کے بے پناہ اصرار کیا۔
زبان لٹک کر سینے پرآگئی
یہاں تک کہ بلعم بن باعوراء پر حرص اور لالچ کا بھوت سوار ہو گیا ، اور وہ مال کے جال میں پھنس گیا۔ اور اپنی گدھی پر سوار ہو کر بددعا کے لئے چل پڑا۔ راستہ میں بار بار اس کی گدھی ٹھہر جاتی اور منہ موڑ کر بھاگ جانا چاہتی تھی۔ مگر یہ اس کو مار مار کر آگے بڑھاتا رہا۔ یہاں تک کہ گدھی کو اللہ تعالیٰ نے گویائی کی طاقت عطا فرمائی۔ اور اس نے کہا کہ افسوس ! اے بلعم باعوراء تو کہاں اور کدھر جا رہا ہے؟ دیکھ! میرے آگے فرشتے ہیں جو میرا راستہ روکتے اور میرا منہ موڑ کر مجھے پیچھے دھکیل رہے ہیں ۔
اے بلعم ! تیرا برا ہو کیا تو اللہ کے نبی اور مومنین کی جماعت پر بددعا کرے گا؟ گدھی کی تقریر سن کر بھی بلعم بن باعوراء واپس نہیں ہوا۔ یہاں تک کہ حسبان نامی پہاڑ پر چڑھ گیا۔ اور بلندی سے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے لشکروں کو بغور دیکھا اور مال و دولت کے لالچ میں اس نے بد دعا شروع کر دی۔ لیکن خدا عز وجل کی شان کہ وہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے لئے بددعا کرتا تھا۔
مگر اس کی زبان پر اس کی قوم کے لئے بددعا جاری ہو جاتی تھی۔ یہ دیکھ کر کئی مرتبہ اس کی قوم نے ٹو کا کہ اسے بلعم اتم تو الٹی بددعا کر رہے ہو۔ تو اس نے کہا کہ اے میری قوم! میں کیا کروں میں بولتا کچھ اور ہوں اورمیری زبان سے کچھ اور ہی نکلتا ہے۔ پھر اچانک اس پر یہ غضب الہی نازل ہو گیا کہ نا گہاں اس کی زبان لٹک کر اس کے سینے پر آگئی۔
Read more Qurani waqiat in urdu:دنیا و آخرت غارت
اس وقت بلعم بن باعوراء نے اپنی قوم سے رد کر کہا؟ کہ افسوس میری دنیا و آخرت دونوں ہر با دو غارت ہو گئیں ۔ میرا ایمان جاتا رہا اور میں قم قہارہ غضب جبار میں گرفتار ہو گیا۔ اب میری کوئی دعا قبول نہیں ہوسکتی۔ مگر میں تم لوگوں کو مکر کی ایک چال بتاتا ہوں تم لوگ ایسا کرو تو شاید حضرت موسیٰ علیہ السلام کے لشکروں کو شکست ہو جائے۔ تم لوگ ہزاروں خوبصورت لڑکیوں کو بہترین پوشاک اور زیورات پہنا کر بنی اسرائیل کے لشکروں میں بھیج دو۔ اگر ان کا ایک آدمی بھی زنا کرے گا تو پورے لشکر کو شکست ہو جائے گی۔
زنا کاری میں مشغول
چنانچه بلعم بن باعوراء کی قوم نے اس کے بتائے ہوئے مکر کا جال بچھایا۔ اور بہت سی خوبصورت دوشیزاؤں کو بناؤ سنگھار کرا کر بنی اسرائیل کے لشکروں میں بھیجا۔ یہاں تک کہ بنی اسرائیل کا ایک رئیس ایک لڑکی کے حسن و جمال پر فریفتہ ہو گیا اور اس کو اپنی گود میں اٹھا کر حضرت موسی علیہ السلام کے سامنے گیا۔ اور فتویٰ پوچھا کہ اے اللہ عز و جل کے نبی! یہ عورت میرے لئے حلال ہے یا نہیں؟ آپ نے فرمایا کہ خبردار! یہ تیرے لئے حرام ہے۔ فوراً اس کو اپنے سے الگ کر دے۔ اور اللہ عز و جل کے عذاب سے ڈر۔ مگر اس رئیس پر غلبہ شہوت کا ایسا زبردست بھوت سوار ہو گیا تھا کہ وہ اپنے نبی علیہ السلام کے فرمان کو ٹھکرا کر اُس عورت کو اپنے خیمہ میں لے گیا۔ اور زنا کاری میں مشغول ہو گیا ۔
اس گناہ کی نحوست کا یہ اثر ہوا کہ بنی اسرائیل کے لشکر میں اچانک طاعون ( پلیگ) کی وبا پھیل گئی اور گھنٹے بھر میں ستر ہزار آدمی مر گئے اور سارا لشکر تر بہتر ہو کر نا کام و نامراد واپس چلا آیا۔جس کا حضرت موسیٰ علیہ السلام کے قلب مبارک پر بہت ہی صدمہ گزرا۔بلعم بن باعوراء پہاڑ سے اتر کر مردود بارگاہ الہی ہو گیا۔ آخری دم تک اس کی زباناس کے سینے پر شکتی رہی اور وہ بے ایمان ہوکر مرگیا۔ اس واقعہ کوقرآن کریم نے ان الفاظ میں بیان فرمایا ہے۔
ترجمه کنز الایمان
اور اے محبوب انہیں اس کا احوال سناؤ جسے ہم نے اپنی آیتیں دیں تو وہ ان سے صاف نکل گیا تو شیطان اس کے پیچھے لگا تو گمراہوں میں ہو گیا۔اور ہم چاہتے تو آیتوں کے سبب اسے اٹھا لیتے مگر وہ تو زمین پکڑ گیا اور اپنی خواہش کا تابع ہوا تو اس کا حال کتے کی طرح ہے تو اس پر حملہ کرے تو زبان نکالے اور چھوڑ دے تو زبان نکالے یہ حال ہے ان کا
جنہوں نے ہماری آیتیں جھٹلا ئیں تو تم نصیحت سناؤ کہ کہیں وہ دھیان کریں۔ بلعم بن باعورا، کیوں ذلیل ھوا؟:۔ روایت ہے کہ بعض انبیاء کرام نے خدا تعالیٰ کے دریافت کیا کہ تو نے بلعم بن باعوراء کو اتنی نعمتیں عطا فرما کر پھر اس کو کیوں اس قعر مذلت میں گرا دیا؟ تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اُس نے میری نعمتوں کا کبھی شکر ادا نہیں کیا۔ اگر وہ شکرگزار ہوتا تو میں اس کی کرامتوں کو سلب کر کے اس کو دونوں جہاں میں اس طرح ذلیل وخوار اورغائب و خاسر نہ کرتا۔
Read Qurani waqiat in urdu:
1 Comment
Pingback: Qurani waqait - Islamic Waqiat Urdu text copy paste